ایک مشہور لکھاری صہیب مرغوب اپنے تحقیقی مقالہ "جانور اپنے لیڈر کا انتخاب کیسے کرتے ہیں؟” میں کئی جانوروں کے اپنے لیڈر کے چننے کا مفصل جائزہ لیتے ہیں۔ اس مقالہ میں لگڑ بگڑ عجیب انداز سے اپنے لیڈر کا انتخاب کرتے ہیں جو کچھ یوں ہے: "لگڑ بگڑ کتوں کی ایک نسل سے ہیں، ان میں موروثی بادشاہت قائم ہے یعنی ملکہ کی بیٹی بھی ملکہ ہی بنے گی۔ لگڑبگڑ تجربے او ر علم کو اہمیت دیتے ہیں۔ یہ اپنی قیادت کے چناؤ کے وقت جنس کو بھی پیشِ نظر رکھتے ہیں۔ وہ مادہ کا خیال رکھتے ہوئے عمر رسیدہ مادہ کو قیادت سونپ دیتے ہیں۔ یوں ایک ماں قیادت دوسری ماں کو سونپ دیتی ہے۔ زیادہ تر قیادت وہی کرتی ہیں جن کی ’’امی‘‘ بھی ملکہ رہ چکی ہوں، ورنہ ’’جنگ‘‘ کے ذریعے بھی کوئی اپنی لیڈر شپ منوا سکتی ہے۔ اس کا راستہ بھی کھلا رہتا ہے۔ لڑائی جیتنے والی کو لیڈر یعنی ملکہ کا درجہ حاصل ہوجاتا ہے۔ لگڑ بگڑ کا گروہ عام طور پر 30 ممبران پر مشتمل ہوتا ہے لیکن اس سے بڑا گروہ بھی بن سکتا ہے۔ کوئی بھی ’’لگڑ بگڑ‘‘ کسی بھی ’’لیڈر‘‘ کو چیلنج کرسکتا ہے، لیکن ایسا کم ہی ہوتا ہے۔”