دنیا اردو سروس نے حالیہ ٹائیٹنک جہاز کے ڈوبنے کے بعد ہاتھ آنے والی کچھ معلومات کے حوالہ سے ایک تحقیق شائع کی ہے، جس سے واقعی سبق حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ان معلومات میں سے تین ایسی ہیں، جو زندگی گزارنے کے لیے اصول کی حیثیت رکھتی ہیں اور ان سے بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔ معلومات ملاحظہ ہوں:
بحری جہاز کے 35 انجینئرنگ سٹاف میں سے کوئی نہیں بچا۔ کیوں کہ تمام آخری وقت تک جہاز کو چلانے کی کوشش کرتے رہے، تاکہ اسے ڈوبنے سے بچایا جا سکے۔
بحری جہاز پر موجود موسیقار ڈوبتے ہوئے جہاز کے مسافروں کو پُرسکون رکھنے کے لیے موسیقی کی دھنیں سناتے سناتے خود بھی ڈوب گئے۔
ٹائٹینک میں واحد جاپانی فرد "ماسابومی ہوسونو” تھا۔ جہاز کے ڈوبنے پر وہ بچ نکلا۔ جاپانی حکومت نے جہاز کے ساتھ نہ ڈوبنے پر اس کی مذمت کی۔ حکومت کے بقول اگر بوسونو وہاں ڈوبتے لوگوں کے کام آتا، تو یہ اس کی اپنی جان بچ جانے سے بدرجہا بہتر ہوتا۔