سنہ 2006ء کو راجیش کمار نے دہلی کے ایک پُل کے نیچے بچوں کو پڑھانے کا شروع کرکے ایک طرح سے دنیا میں مثال قائم کی اور باقی ماندہ دنیا پر ثابت کردیا کہ وسائل کی کمی مقصد کے حصول کے راہ میں حائل نہیں ہوسکتی۔
"aljazeera.com”کے شوکت شفی کے سنہ 2016 ء کی ایک سٹوری کے مطابق سکول کی بنیاد 2006ء میں رکھی گئی تھی، سٹوری فائل کرتے وقت (یعنی 2016ء کو) اس کی تعداد 300طلبہ تک پہنچ چکی تھی۔
سٹوری کے مطابق زیادہ تر طلبہ ایسے مزدور تھے، جو موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہجرت کرتے ہیں، یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں یا پھر کھیتوں میں کسانوں کا ہاتھ بٹاتے ہیں۔
اپنی نوعیت کا یہ منفرد سکول صبح دو گھنٹے لڑکوں اور دوپہر کے بعد دو گھنٹے لڑکیوں کے لیے کھلا رہتا ہے۔