’’گم صُم‘‘ (فارسی، اسمِ صفت) کا املا عام طور پر ’’گم سم‘‘ لکھا جاتا ہے۔
نوراللغات، فرہنگِ آصفیہ اور علمی اُردو لغت (متوسط) میں ’’گم صُم‘‘ درج ہے نہ کہ ’’گم سم‘‘ جب کہ اس کے معنی ’’حیران‘‘، ’’ششدر‘‘، ’’گونگا‘‘، ’’بہرا‘‘ اور ’’خاموش‘‘ وغیرہ کے ہیں۔
فرہنگِ آصفیہ میں ’’گم صُم‘‘ کے ذیل میں یہ صراحت بھی کی گئی ہے: ’’ صحیح (گنگ صم)‘‘ یعنی ’’گم صُم‘‘ دراصل ’’گنگ صم‘‘ کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔
فرہنگِ آصفیہ میں ’’گم صُم‘‘ کے حوالہ سے حضرتِ انشاءؔ کا یہ شعر بھی درج ملتا ہے:
چاٹ لی صاف گُلدموں کی دُم
رہ گئیں وہ بے چاریاں گم صُم