’’عہدہ برآ‘‘ (فارسی، صفت) کا املا عموماً ’’عہدہ برآں‘‘ یا ’’عہدہ براں‘‘ لکھا جاتا ہے۔
رشید حسن خان نے اپنی کتاب ’’اُردو املا‘‘ کے صفحہ نمبر 79 پر املا ’’عہدہ برآ‘‘ درج کیا ہے۔ نیز اُردو علمی لغت (متوسط) میں ’’عہدہ بَرآ‘‘ درج ہے نہ کہ ’’عہدہ برآں‘‘ یا ’’عہدہ براں‘‘۔
فرہنگِ آصفیہ اور نوراللغات میں مذکورہ صفت موجود نہیں البتہ محاورہ میں اس کا املا ’’عہدہ برا‘‘ (بغیر مد کے) درج ہے۔ محاورہ یوں ہے: ’’عہدہ برا ہونا‘‘ جس کے معنی ’’فرض ادا کرنا‘‘، ’’ذمہ داری سے سبک دوش ہونا‘‘ کے ہیں۔
مقتدرہ قومی زبان پاکستان کی ’’جدید اُردو لغت‘‘ میں ذکر شدہ محاورہ مد کے ساتھ یعنی ’’عہدہ برآ ہونا‘‘ درج ہے۔
نوراللغات میں اس حوالہ سے حضرتِ رندؔ کا یہ خوب صورت شعر بھی درج کرنے لائق ہے:
رنج و غم و اندوہ کے نرغے میں ہوں یا رب!
کس کس سے اکیلا مَیں کروں عہدہ برائی
حاصلِ نشست:۔ ’’اُردو املا‘‘، اُردو علمی لغت اور ’’جدید اُردو لغت‘‘ کو سامنے رکھتے ہوئے، اس نتیجہ پر باآسانی پہنچا جاسکتا ہے کہ ’’عہدہ برآ‘‘ ہی تحریر کا حصہ ہو نہ کہ ’’عہدہ برآں‘‘ یا ’’عہدہ براں۔‘‘