لفظ ’’سوم‘‘ کو عام طور پر ’’سوئم‘‘ لکھا جاتا ہے۔
فرہنگِ آصفیہ اور نوراللغات کے مطابق ’’سوم‘‘ (صفتِ مذکر) کا دُرست اِملا ’’سوم‘‘ ہے نہ کہ ’’سوئم‘‘ اور تلفظ ’’سِ۔وُ۔م‘‘ ہے جب کہ اس کے معنی ’’تیسرا‘‘ اور ’’ثالث‘‘ کے ہیں۔
نوراللغات میں ’’سوم‘‘ کی تفصیل میں حضرتِ اسیرؔ کا یہ شعر بھی درج ملتا ہے:
عاشق کا سوگ چاہیے زینت نہ کیجیے
چہلم تو کیا سِوُم بھی ابھی تو ہوا نہیں
نوٹ:۔ اُردو میں ’’سوم‘‘ کے معنی ’’مردے کا تیجا‘‘ یا ’’فاتحہ روزِ سوم‘‘ کے ہیں۔