19جولائی 1827ء کو ہندوستان کی تحریکِ آزادی کی عملی طور پر ابتدا کرنے اور برطانوی نو آبادیات کو للکارنے والے پہلے شخص "منگل پانڈے” نے مشرقی اُتر پردیش کے ضلع بلیا کے گاؤں "نگوا” میں آنکھ کھولی۔
منگل پانڈے وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے آزادیِ ہند کے لیے پہلی گولی چلائی۔ اولاد اور رشتے دار اب بھی "نگوا” میں رہائش پذیر ہیں۔
ایک حوالہ سے "منگل پانڈے” کا مقامِ پیدائش متنازع ہے۔ ایک اور جگہ لکھا گیا ہے کہ وہ یوپی کے ضلع فیض آباد کے شہر اکبر آباد میں پیداہوئے۔
1849ء میں 22سال کی عمر میں منگل پانڈے وسطی بھارت کی فوجی کمپنی "بنگال انفینٹری” کی 34ویں رجمنٹ میں بحیثیت سپاہی بھرتی ہوئے۔ 1853ء میں فوجی ملازمت کے دوران میں انگریزوں سے نفرت اور جذبۂ آزادی کی تمنا جاگی اور یوں آزادی کے لیے پہلی گولی چلائی۔
منگل پانڈے نے انگریز فوجیوں پر حملے بھی کیے۔ 29 مارچ 1857ء کو ایک انگریز سارجنٹ اور اجونٹنٹ کو زخمی کیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کی فوج میں استعمال ہونے والی پی 53 رائفل میں جو کارتوس استعمال کیے جاتے تھے، اسے استعمال سے پہلے ان کارتوس کے فیتوں کو دانتوں سے کھینچا جاتا تھا۔ اس میں گائے اور سور کی چربی لگی ہوتی تھی، جو مذہبی طور پر مسلمانوں اور ہندوؤں کے لیے کسی طور پر قابلِ قبول نہیں تھی۔ یہی بات منگل پانڈے کے غصے کا سبب بنی۔ اس کا تعلق برہمن گھرانے سے تھا۔
جبل پور کے عجائب خانے کے ریکارڈ کے مطابق منگل پانڈے کو 18 اپریل1857ء میں کلکتہ کے قریب بارک پور چھاؤنی میں پھانسی دی گئی۔ یہ وہی فوجی چھاونی ہے جہاں کچھ مہینے قبل ہندوستانی فوجیوں نے "انگریزی ٹوپ” پہننے سے انکار کر دیا تھا۔