معلوماتِ عامہ کے حوالہ سے انگریزی کی مشہور ویب سائٹ "timeanddate.com” کی ایک چھوٹی سی تحقیق کے مطابق 17 جون 1885ء کو مجسمہ آزادی (Statue of Liberty) نیویارک لایا گیا۔
وکی پیڈیا کے مطابق مجسمۂ آزادی ایک بہت بڑا مجسمہ ہے، جو امریکہ میں نیو یارک شہر کی بندرگاہ پر نصب ہے۔ یہ دنیا بھر میں امریکہ کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اسے امریکہ کی آزادی کی 100 سالہ تقاریب کے موقع پر فرانس کی طرف سے فرانس امریکہ دوستی کے اظہار کے طور پر تحفتاً امریکی عوام کو پیش کیا گیا۔ تانبے کا بنا ہوا یہ مجسمہ 1885ء میں امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ یہ مجسمہ تمام امریکہ آنے والوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے دریائے ہڈسن کے دہانے پر جزیرۂ آزادی پر لگایا گیا ہے۔ اس کا ڈیزائن آئفل نے بنایا۔ یہ مجسمہ ایک عورت کا ہے جس نے ڈھیلا سا لباس پہنا ہوا ہے۔ اس کے سر پر سات نوکوں والا تاج ہے جو سات سمندروں اور سات براعظموں کو ظاہر کرتا ہے۔ اپنے بائیں ہاتھ میں اپنے جسم کے ساتھ اس نے ایک تختی لگائی ہوئی ہے۔ دوسرے ہاتھ میں اونچا کر کے ایک جلتی ہوئی مشعل پکڑی ہوئی ہے۔ مجسمے کا ڈھانچا لوہے کا ہے اور اس پر تانبے کا مجسمہ ہے۔ مشعل سونے کے پترے کی ہے۔ مجسمہ 151 فٹ اور 1 انچ لمبا ہے۔ تختی کے اوپر چار جولائی 1786ء لکھا ہوا ہے جو امریکہ کی سلطنتِ برطانیہ سے آزادی کے اعلان کی تاریخ ہے۔