13 فروری کو پاکستان کی ادب کی تاریخ میں ایک یادگار دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
وکی پیڈیا کے مطابق فیض احمد فیض 13 فروری 1911ء کو کالا قادر، ضلع نارووال، پنجاب، برطانوی ہند میں ایک معزز سیالکوٹی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد سلطان محمد خان ایک علم پسند شخص تھے۔ وہ پیشے کے لحاظ سے ایک وکیل تھے۔
وکی پیڈیا کے مطابق آپ کے والد اماراتِ افغانستان کے امیر عبدالرحمان خان کے ہاں چیف سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے افغان امیر کی سوانح حیات شائع کی۔ آپ کی والدہ کا نام فاطمہ تھا۔
فیض کے گھر سے کچھ دوری پر ایک حویلی تھی۔ یہاں اکثر ’’پنڈت راج نارائن ارمانؔ‘‘ مشاعروں کا انعقاد کیا کرتے تھے جن کی صدارت منشی سراج الدین کیا کرتے تھے۔ منشی سراج الدین، مہاراجہ کشمیر پرتاپ سنگھ کے منشی تھے اور علامہ اقبال کے قریبی دوست بھی۔ انہی محفلوں سے فیض شاعری کی طرف مرغوب ہوئے اور اپنی پہلی شاعری دسویں جماعت میں قلمبند کی۔
فیض کے گھر کے باہر ایک مسجد تھی جہاں وہ فجر کی نماز ادا کرنے جاتے، تو اکثر مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کا خطبہ سنتے اور ان سے مذہبی تعلیم حاصل کرتے۔
وکی پیڈیا کے مطابق 1921ء میں آپ نے سکاچ مشن اسکول سیالکوٹ میں داخلہ لیا اور یہاں میٹرک تک تعلیم حاصل کی۔ میٹرک کے امتحانات کے بعد آپ نے ایف اے کا امتحان مرے کالج سیالکوٹ سے پاس کیا۔ آپ کے اساتذہ میں میر مولوی شمس الحق ( جو علامہ اقبال کے بھی استاد تھے) بھی شامل تھے ۔ آپ نے اسکول میں فارسی اور عربی زبان سیکھی۔
آپ ’’انجمنِ ترقی پسند مصنفین تحریک‘‘ کے فعال رُکن اور ایک ممتاز اِشتراکیت پسند کمیونسٹ تھے۔
آپ 20 نومبر 1984ء کو وفات پاگئے۔