11 فروری کو نیلسن منڈیلا ستائیس سالہ طویل قید و بند کی صعوبتیں اٹھانے کے بعد رہا ہوئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق نیلسن منڈیلا کا پورا نام ’’نیلسن روہیلا منڈیلا‘‘ (Nelson Rolihlahla Mandela) تھا۔ آپ 18 جولائی 1918ء کو ترانسکی، جنوبی افریقہ میں پیدا ہوئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق آپ جنوبی افریقہ کے سابق اور پہلے جمہوری منتخب صدر ہیں جو 99-1994ء تک منتخب رہے۔ صدر منتخب ہونے سے پہلے تک نیلسن منڈیلا جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کے کٹر مخالف رہے۔ جنوبی افریقہ میں سیاہ فاموں سے برتے جانے والے نسلی امتیاز کے خلاف انھوں نے تحریک میں بھرپور حصہ لیا اور جنوبی افریقہ کی عدالتوں نے ان کو مختلف جرائم جیسے توڑ پھوڑ، سول نافرمانی، نقضِ امن اور دوسرے جرائم کی پاداش میں قید با مشقت کی سزا سنائی۔ نیلسن منڈیلا اسی تحریک کے دوران میں لگائے جانے والے الزامات کی پاداش میں تقریباً 27 سال پابندِ سلاسل رہے۔ انھیں جزیرہ رابن پر قید رکھا گیا۔

نیلسن منڈیلا کی آزادی کے لیے پوری دنیا میں تحریک اٹھی تھی۔ (Photo: macleans.ca)

وکی پیڈیا کے مطابق آپ جب 11 فروری 1990ء کو رہا ہوئے، تو آپ نے پُرتشدد تحریک کو خیر باد کہہ کہ مذاکرات کا راستہ اپنانے کا فیصلہ کیا جس کی بنیاد پر جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کو سمجھنے اور اس سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد حاصل ہوئی۔ نسلی امتیاز کے خلاف تحریک کے خاتمے کے بعد ’’نیلسن منڈیلا‘‘ کی تمام دنیا میں پذیرائی ہوئی جس میں ان کے مخالفین بھی شامل تھے۔ جنوبی افریقہ میں آپ کو ’’ماڈیبا‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جو منڈیلا خاندان کے لیے اعزازی خطاب ہے۔
وکی پیڈیا کے مطابق نیلسن منڈیلا کو ان کی چار دہائیوں پر مشتمل تحریک و خدمات کی بنیاد پر 250 سے زائد انعامات سے نوازا گیا جن میں سب سے قابل ذکر 1993ء کا نوبل انعام برائے امن ہے۔ نومبر 2009ء میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 18 جولائی (نیلسن منڈیلا کی تاریخ پیدائش) کو نیلسن منڈیلا کی دنیا میں امن و آزادی کے پرچار کے صلے میں ’’یومِ منڈیلا‘‘ کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔