وکی پیڈیا کے مطابق سید عابد علی عابد (Syed Abid Ali Abid) اُردو اور فارسی کے شاعر، نقاد، ڈراما نگار اور دیال سنگھ کالج لاہور کے پرنسپل 20 جنوری 1971ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔
17 ستمبر 1906ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے۔ تنقید نگاری کے لیے مشہور تھے ۔ ریڈیو پاکستان لاہور کے ابتدائی ڈرامے اور فیچر لکھنے والوں میں سے تھے۔ 1940ء اور 1950ء کی دہائیوں میں ریڈیو کے لیے بے شمار ڈرامے لکھے۔ پنجاب کی سب سے پہلی بولتی فلم ’’ہیر رانجھا‘‘ (1931ء) کی کہانی اور مکالمے انہوں نے لکھے تھے۔ مجلسِ ترقیِ ادب لاہور کے سہ ماہی مجلے ’’صحیفہ‘‘کے مدیر بھی رہے۔
ذیل میں ان کی کتب کی تفصیل درج ہے:
’’فلسفہ کی کہانی‘‘ (ول ڈیورانٹ کی مشہور کتاب کا اُردو ترجمہ)
’’مَیں کبھی غزل نہ کہتا‘‘ (شاعری، سنگِ میل پبلی کیشنز)
’’اُصولِ انتقادِ ادبیات‘‘ ( اُردو تنقید کی مشہور کتاب جو ایم اے کے نصاب میں بھی شامل ہے)
’’البدیع محسنات‘‘ (شاعری کا انتقادی جائزہ، شایع کردہ مجلسِ ترقیِ ادب)
’’البیان‘‘ (شایع کردہ مجلسِ ترقیِ ادب)
’’اُسلوب‘‘ (شایع کردہ مجلسِ ترقیِ ادب)
’’شعرِ اقبال‘‘( سنگِ میل پبلی کیشنز)
’’نظریہ سیاسیِ شیعہ‘‘( فارسی)
’’طلسمات‘‘ ( اردو ناول، ہاشمی بک ڈپو)
’’شہباز خان‘‘ ( اُردو ناول، سنگِ میل پبلی کیشنز)