معلوماتِ عامہ کی انگریزی ویب سائٹ "britannica.com” کے مطابق جیک لندن (Jack London) ادیب ناول نگار، افسانہ نگار، صحافی اور مضمون نگار 12 جنوری 1876ء کو کیلی فورنیا، امریکہ میں پیدا ہوئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق لڑکپن ہی سے بڑے مہم جو تھے۔ 17 سال کی عمر میں جہازوں کے عملے میں بھرتی ہو گئے اور جاپان چلے گئے۔ سمندر سے چوری چھپے موتی نکالتے رہے۔ ملک میں سونے کی دوڑ مچی، تو اس میں بھی شریک ہوگئے۔ روس اور جاپان کی جنگ کے دوران میں اخباری نمائندہ بن کر پہنچ گئے اور 1914ء میں جنگی خبر رساں بن کر میکسیکو گئے۔ ان کی کہانیوں میں ان ہی مہموں اور تجربات کی عکاسی ہے۔ 1900ء سے کہانیاں چھپنی شروع ہوئیں۔ پہلے یہ رسالوں میں چھپیں۔ شروع کی کہانیوں میں ’’سن آف دی وولف‘‘ (Son of the Wolf) اور ’’ٹیلز آف دی فار نارتھ‘‘ (Tales of the Far North) کافی مشہور ہوئیں۔ ’’کال آف دی وائلڈ‘‘ (Call of the Wild) ان کی کتوں کے بارے میں کہانیاں ہیں۔ کتوں پر اتنی عمدہ کہانیاں اور کہیں نہیں ملتیں۔
جیک لندن کی بعض کہانیاں اس کی اپنی زندگی کے واقعات پر مبنی ہیں، ان میں ’’اسموک بلو‘‘ (Smoke Bellew)، ’’مارٹن ایڈن‘‘ (Martin Eden)وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔
جیک لندن کو کہانیوں کے لیے اُس زمانے میں سب سے زیادہ ماوضہ ملتا تھا۔ادیب ہونے کے علاوہ سوشلسٹ بھی تھے۔ان کے نزدیک اپنے لکھے ہوئے رسالوں کی افسانوں اور ناولوں کے مقابلہ میں زیادہ قدر تھی۔ ایک 50 فٹ لمبی کشتی پر پورے کرۂ ارض کا چکر بھی لگایا تھا۔ ’’دی کروز آف دی اسمارک‘‘ (The Cruise of the Smark) میں انہوں نے اس سفر کی تفصیل بڑے دلچسپ انداز میں لکھی ہے۔ ان کی تصنیفات کے علاوہ ان کی سوانح عمری بھی شائع ہوئی ہے۔
22 نومبر 1916ء کو گلین ایلن، کیلیفورنیا میں انتقال کر گئے۔