وکی پیڈیا کے مطابق ثروت حسین (Sarwat Husain) اُردو کے ممتاز شاعر 9 ستمبر 1996ء کو 47 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔
9 نومبر 1949ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ والد قیامِ پاکستان کے وقت بدایوں (انڈیا) سے ہجرت کرکے کراچی آ بسے تھے۔ثروت حسین، سادات کے زیدی سلسلے سے تعلق رکھتے تھے ۔ ابتدائی تعلیم گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول ملیر کینٹ،کراچی سے حاصل کی۔ علامہ اقبال کالج ، ائیر پورٹ کراچی سے 1967ء میں انٹر کیا۔سکول کے زمانے ہی سے شاعری کا شوق تھا۔ چھوٹی چھوٹی نظمیں لکھتے اورسکول کا قلمی رسالہ نکالا کرتے تھے ۔ شاعری کاباقاعدہ آغازکالج سے ہوا، جہاں شعروسخن کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کیا۔ کئی انعامات اپنے نام کیے ۔ اپنی شاعری کومقامی اورملکی سطح کے اخبارات و رسائل میں اشاعت کے لیے بھیجنے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ جامعۂ کراچی سے 1973ء میں ایم اے اردو کی سند حاصل کی۔
عملی زندگی کا آغاز جامعۂ ملیہ کالج کراچی میں بطورِ لیکچرر کیا۔ 1976ء میں شادی کی۔ زندگی کے اواخر میں آپ گورنمٹ ڈگری بوائز کالج ملیر ،کراچی میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے ۔ پہلا مجموعہ 1987ء میں ’’آدھے سیارے پر‘‘ لاہورسے شائع ہوا۔ انتقال کے ایک سال بعد آپ کا دوسرا مجموعہ’’ خاک دان ‘‘ جب کہ تیسرا مجموعہ ’’ایک کٹورا پانی کا‘‘ 2012ء میں اسلام آبادسے شائع ہوئے ۔ 2015ء کلیات کراچی سے شائع کی گئی۔
ثروت کی شاعری نے ناصرف اردو غزل کو ایک نئے مزاج سے روشناس کرایا بلکہ اردو نظم میں ہونے والے نثری نظم کے تجربے کو بھی جلا بخشی۔ آج ہمارے شعرا کی بڑی تعداد خصوصاً نوجوان شعرا ثروت حسین کے اسلوب، لفظیات اور طرز کی تقلید کرتے ہیں۔ ایک خوش گو شاعر تھے اور اپنا ایک جداگانہ اسلوب رکھتے تھے۔