وکی پیڈیا کے مطابق پاکستان کی ایک مقبول و معروف گلوکارہ نسیم بیگم جو پاکستانی فلموں میں پس پردہ گلوکاری کے لیے جانی جاتی تھیں، 24 فروری 1936ء کو امرتسر برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئیں۔ 1964ء تک پانچ دفعہ نگار ایوارڈ جیت چکی تھیں۔ دوسری نور جہاں بھی کہلائی جاتی تھیں مگر جلد ہی اپنا الگ انداز اختیار کیا۔
موسیقی کی تعلیم مشہور غزل گائیک فریدہ خانم کی بڑی بہن مختار بیگم سے حاصل کی۔ پہلا فلمی نغمہ 1956ء کی فلم گڈی گڈا میں موسیقار غلام احمد چشتی کی ترتیب دی موسیقی پر گایا۔ 1958ء میں موسیقار میاں شہریار، نسیم بیگم کی آواز کی رینج سے بہت متاثر ہوئے اور اپنی فلم بے گناہ (1958ء) میں گانے کا موقعہ دیا۔ ’’نینوں میں جل بھر آئے‘‘ گا کر راتوں رات شہرت حاصل کر لی۔ یہ گانا پچاس کی دہائی میں بہت مقبول رہا۔
نسیم بیگم نے احمد رشدی کے ساتھ بھی ڈھیر سارے دوگانے گائے ۔ ملّی نغمے بھی گائے جن میں ’’اے راہِ حق کے شہیدو، وفا کی تصویرو،‘‘بہت مقبول ہوا۔
29 ستمبر 1971ء کو اپنے بچہ کی پیدائش کے وقت انتقال کرگئیں۔