وکی پیڈیا کے مطابق پاکستان کے مشہور فلمی موسیقار منظور اشرف 4 فروری 2007ء کو انتقال کرگئے۔
یکم فروری 1938ء کو پیدا ہوئے۔ سنہ 60،70 ، 80 اور 90 عیسوی کی دہائیوں میں ایم اشرف نے مجموعی طور پر چھے سو سے زیادہ فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔
بطورِ میوزک ڈائریکٹر شباب کیرانوی کی فلم ’’سپیرن‘‘ سے اپنے کام کا آغاز کیا۔ آنے والے 40برس تک بِلا تکان اردو اور پنجابی فلموں کے لیے ہر طرح کے گانوں کی موسیقی مرتب کرتے رہے۔ ان کا زیادہ تر کام شباب پروڈکشن کے لیے ہی تھا۔ ملکہ ترنم نورجہاں اور سُر کے بادشاہ مہدی حسن سے لے کر طاہرہ سید، رجب علی، اخلاق احمد، نیرہ نور اور انور رفیع تک ہر گلوکار اور گلوکارہ نے اُن کے مرتب کردہ گیت گائے۔
منظور اشرف کے ترتیب دیے ہوئے کچھ گیتوں کی موسیقی امر ہے جیسے ’’ہمارے دِل سے مت کھیلو‘‘، ’’جب کوئی پیار سے بُلائے گا‘‘، ’’تمہی ہو محبوب میرے‘ ‘، ’’تو جہاں کہیں بھی جائے میرا پیار یاد رکھنا‘‘، ’’میرا بابو چھیل چھبیلا میں تو ناچوں گی‘‘، ’’دِل کو جلانا ہم نے چھوڑ دیا، چھوڑ دیا‘‘ وغیرہ۔
سنہ 60اور 70 کے عشروں میں بہترین موسیقار کے طور پر ایک درجن سے زیادہ ایوارڈ ملے۔ تینوں بیٹے بھی شعبۂ موسیقی سے منسلک ہیں۔