وکی پیڈیا کے مطابق اردو کے ممتاز شاعر، نغمہ نگار، مکالمہ و کہانی نگار اور فلمساز سیف الدین سیفؔ 12 جولائی1993ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔
20 مارچ 1922ء کو کوچۂ کشمیراں امرتسر، برطانوی ہندوستان کے ایک معزز اور ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔آبا و اجداد کشمیر سے ہجرت کرکے امرتسر میں آباد ہوئے تھے۔ والد کا نام خواجہ معراج دین تھا جو ایک نیک صفت اور درویش منش آدمی تھے۔ سیفؔ کی عمر جب ڈھائی برس ہوئی تو والدہ کا انتقال ہو گیا۔ بچپن امرتسر کی گلیوں میں گزرا۔ ابتدائی تعلیم مسلم ہائی اسکول امرتسر سے حاصل کی، لیکن میٹرک کا امتحان بطورِ پرائیویٹ امیدوار اچھے نمبروں سے پاس کیا۔ پھر ایم اے او کالج امرتسر میں داخل ہو گئے۔ یہاں پر کالج پرنسپل ڈاکٹر ایم ڈی تاثیر اور انگریزی لیکچرار فیض احمد فیضؔ کی قربت نے علمی و ادبی ذوق پیدا کیا۔
سیفؔ کے فن و شخصیت پر روبینہ شائستہ نے شاعرِ کج کلاہ کے نام سے ایک طویل مقالہ لکھا تھا جو کتابی صورت میں شائع ہو چکا ہے۔ ان کی شاعری کے مجموعۂ کلام میں خمِ کاکل، کفِ گل فروش اور دور دراز شامل ہیں۔ نغمات کے علاوہ اُن کی غزلوں پر بھی مختلف گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جن میں استاد امانت علی خان اور استاد نصرت فتح علی خان کے نام سرِ فہرست ہیں۔