"britannica.com” کے مطابق امریکی مصنفہ اور ماہرِ تعلیم ہیلن کیلر (Helen Keller) ستائیس جون 1880ء کو الباما امریکہ میں پیدا ہوئیں۔
وکی پیڈیا کے مطابق دو سال کی عمر تک ہیلن ایک عام بچی ہی تھیں، مگر فروری 1882ء میں ننھی ہیلن کیلر بیمار پڑگئیں۔ اس بیماری نے دیکھنے اور سننے کی صلا حیت چھین لی۔ جب سات برس کی ہوئیں، تو اسے ’’مس سلیون‘‘ کی شاگردی میں دے دیا گیا۔ بڑی محنت سے ہیلن کو پڑھایا گیا۔ مس، ہیلن کا ہاتھ پانی میں ڈالتی اور اس کا ہا تھ پکڑ کر اسے ریت پر پا نی لکھنا سکھاتی۔ بے شک یہ ایک نہا یت مشکل کام تھا، مگر مس سلیون نے ہمت نہ ہاری اور آہستہ آہستہ اسے لکھنا سکھایا۔
ہیلن جب آٹھ برس کی ہوئی، تو اسے نابینا بچوں کے اسکول میں داخل کرادیا گیا۔ دو سال کی عمر سے ہی بہری اور نا بینا ہو جا نے والی ہیلن کیلر اس وقت تک بولنا تقریباً بھول چکی تھی۔ اسکول میں ہیلن کی استانیوں نے اس پر بڑی محنت کی۔ وہ اس کے ہاتھ اس کے اپنے ہونٹوں پر رکھتیں اور پھر آہستہ آہستہ اسے کوئی لفظ بولنا سکھایا جا تا۔ ہیلن نے اس سے ملتی جلتی کئی مشقیں کیں، اور بالآخر تقریباً دس سال کی عمر میں اس نے پھر سے بولنا شروع کر دیا۔