وکی پیڈیا کے مطابق پاکستان کے نامور ترقی پسند نقاد، ماہرِ لسانیات، افسانہ نگار اور مترجم ڈاکٹر اختر حسین رائے پوری 12 جون 1912ء کو رائے پور، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری اور سنسکرت زبان میں ایم اے کی سطح کا ایک ’’ساہتیہ النکار‘‘ کا امتحان بنارس یونیورسٹی سے پاس کیا۔ سوربون یونیورسٹی پیرس سے ’’ہندِ قدیم کی زندگی، سنسکرت ادب کے آئینے میں‘‘ کے عنوان سے مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ایم اے او کالج امرتسر میں پروفیسر اور وائس پرنسپل رہے ۔ آل انڈیا ریڈیو سے بھی وابستگی رہی۔ قیامِ پاکستان کے بعد محکمۂ تعلیم میں ڈپٹی سیکرٹری اور مرکزی وزارتِ تعلیم میں مشیر رہے۔ کراچی ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین اور یونیسکو کراچی شاخ کے اولین ڈائریکٹر رہ کر آخری عمر تک وزیٹنگ پروفیسر کراچی یونیورسٹی کے طور پر علم و ادب اور فن و آگہی کے چراغ روشن کرتے رہے۔
ڈاکٹر اختر حسین رائے پوری نے 13 مختلف کتب (تصنیف و تالیف اور ترجمہ) لکھیں،جن میں شکنتلا، گردِ راہ، ادب اور زندگی، پیاری زمین اور محبت اور نفرت قابلِ ذکر ہیں۔
6 جون1992ء کو کراچی، پاکستان میں انتقال کرگئے۔