وکی پیڈیا کے مطابق بیسویں صدی کے اردو اور ہندی کے مشہور و معروف ڈراما نویس، ناول و افسانہ نگار اور صحافی بلونت سنگھ 27 مئی 1986ء کو اِلہ آباد ، بھارت میں انتقال کرگئے۔
بلونت سنگھ جون 1921ء کو برطانوی ہندوستان میں گجرانوالہ، پنجاب کے گاؤں چک بہلول کے ایک سکھ خاندان میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام سردار لابھ سنگھ تھا، جو فوجی اسکول میں ٹیچر تھے ۔ والد کا تبادلہ ڈیرہ دون ہوجانے کی وجہ سے چھوٹی عمر میں پنجاب چھوڑنا پڑا۔ ان کی ابتدائی تعلیم کیمبرج اسکول دہرہ دون میں ہوئی۔ مشن اسکول ڈیرہ دون سے ہائی اسکول، پوئنگ کرسچن کالج الہ آباد یونیورسٹی سے بی اے کے امتحانات پاس کیے ۔ اِلہ آباد میں ایک اقامتی ہوٹل کھولا جس کا نام امپیریل ہوٹل تھا، مگر 1964ء میں ہوٹل بند کر دیا اور دہلی آکر رسالہ آج کل کے ادارے میں شامل ہو گئے۔
بلونت سنگھ کا پہلا افسانہ سزا ساقی میں شائع ہوا تھا۔ پھر انہوں نے متعدد افسانے لکھے جن میں سے بعض اس بنا پر بہت مقبول ہوئے کہ ان میں پنجاب کے دیہاتوں اور خاص کر جاٹ سکھوں کی معیشت اور معاشرت کا باریک مطالعہ نظر آتا تھا۔ بلونت سنگھ کے فکشن کی سب سے بڑی خوبی پنجاب کے دیہات اور ماحول کا گہرا مشاہدہ اور سنسنی خیز کرداروں کی بازیافت ہے۔ زندگی کے بارے میں ان کا مجموعی رویہ کچھ طنز اور کچھ رومانی ہے جو بعض افسانوں میں نہایت کامیابی سے منعکس ہوا ہے ۔
انہوں نے جگا، پہلا پتھر، تاروپود، ہندوستان ہمارا جیسے افسانوی مجموعے اور کالے کوس، رات، چور اور چاند، چک پیراں کا جسا جیسے لازوال ناول تخلیق کیے۔ اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے اردو افسانے کو عالمی شناخت دینے میں اہم کردار ادا کیا۔