وکی پیڈیا کے مطابق برطانوی ہندوستان کے مشہور ناول نگار، مدیر اورافسانہ نگار ’’علامہ راشد الخیری‘‘ 3 فروری 1936ء کو دہلی میں انتقال کرگئے۔
ان کی پیدائش دہلی میں 1868ء میں ہوئی۔ والد کا نام عبد الواجد تھا۔ مورث اعلیٰ کا نام مولانا ابولخیر اللہ تھا جو شاہجہان کے عہد میں عرب سے یہاں آکر آباد ہوئے ۔ اس لیے علامہ اپنے نام کے ساتھ ’’خیری‘‘ کا لفظ لگاتے ہیں۔ شروع میں اپنے گھر پر ہی اردو اور فارسی پڑھی ۔پھر عربی اسکول میں داخل ہوئے کچھ زمانے تک الطاف حسین حالی سے بھی پڑھتے رہے۔ یہ زمانہ، ملک میں جہالت کا زمانہ تھا اور طبقۂ نسواں کی حالت تو بہت ہی ابتر تھی۔ اس حالت نے مولانا کے دل کو تڑپا دیا اور دل میں ٹھان لی کہ اپنی تحریروں سے اس کی اصلاح کی کوشش کریں گے۔ چناں چہ طبقۂ نسواں کی اصلاح اور بہبود کے لیے تین رسالے ’’بنات‘‘ ، ’’جوہر ِنسواں‘‘ اور ’’عصمت‘‘ جاری کیے۔ ان میں سے ’’عصمت‘‘ ان کی وفات کے بعد بھی چلتا رہا۔
اردو کے اُن چند خوش قسمت مصنفوں میں تھے جن کی کتابیں کثیر التعداد ہونے کے ساتھ ہی قبولِ عام کی سند بھی حاصل کر چکی تھیں۔