وکی پیڈیا کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے اردو کے مشہور ناول نگار، افسانہ نگار، شاعر اور ڈراما نویس اوپندر ناتھ اشک 14 دسمبر 1910ء کو جالندھر، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
وہ 1930ء تک لاہور میں رہائش پذیر رہے۔ بعد ازاں برطانوی ہندوستان (موجودہ بھارتی حصہ) میں منتقل ہو گئے۔
ادبی زندگی کی ابتدا پنجابی شاعری سے کی۔ بعد ازاں اردو کو ذریعۂ اظہار بنایا۔ ان کی پہلی نظم 1926ء میں شائع ہوئی۔ ان کا پہلا ہندی کہانیوں کا مجموعہ ’’جدائی کی شام کے گیت‘‘ لاہور سے شائع ہوا۔ ہندوستان میں مختلف اخبارات و رسائل کے لیے تحریریں لکھتے رہے۔ 1941ء سے 1945ء تک کا عرصہ آل انڈیا ریڈیو میں گزارا۔ بمبئی میں رہائش اختیار کرنے کے بعد فلم کی جانب راغب ہوئے اور کئی فلموں کی کہانیاں اور اسکرین پلے تحریر کیے۔ اس کے علاوہ ’’دوستوفسکی‘‘ اور’’ اونیل‘‘ کے شاہکار تراجم بھی آپ کے حصے میں آئے۔ کچھ عرصے بعد اِلہ آباد منتقل ہوگئے۔ وہاں ’’نیلاب پرکاش‘‘ کے نام سے اشاعتی ادارہ قائم کیا۔
اوپندر ناتھ اشک اپنی تحریروں میں پنجاب کی روزمرہ دیہی زندگی کی عکاسی بڑے خوبصورت انداز میں کرتے ہیں۔ اشک افسانوں میں ’’پاپی‘‘، ’’کونپل‘‘، ’’پلنگ‘‘ اور ڈراموں میں ’’چھٹا بیٹا‘‘، ’’انجو دیدی‘‘ اور ’’قید‘‘ بہت مشہور ہوئے۔ اُن کو 1965ء میں ’’سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ‘‘ سے نوازا گیا۔
اوپندر ناتھ اشک 19 جنوری 1996ء کو اِلہ آباد، اترپردیش ، ہندوستان میں 85سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔