وکی پیڈیا کے مطابق اردو کے مشہور و معروف شاعر، نقاد، ڈراما نویس اور کالم نگار سلیم احمد 27 نومبر 1927ء کو قصبے کھیولی، بارہ بنکی ضلع، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے ۔
میٹرک اپنے آبائی علاقہ سے پاس کیا۔میٹرک کے بعد میرٹھ کالج میں داخل ہوئے جہاں پروفیسر کرار حسین، محمد حسن عسکری، انتظار حسین اور ڈاکٹر جمیل جالبی سے تعلقات استوار ہوئے، جو دمِ آخر تک قائم رہے ۔ تقسیم ہند کے بعد پاکستان منتقل ہو گئے۔ یہیں تعلیم مکمل کی اور 1950ء میں ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوئے ۔
ایک اچھے شاعر ہونے کے علاوہ سلیم احمد اچھے ڈراما نویس بھی تھے۔ انہوں ریڈیو اور ٹیلی وژن کے متعدد ڈرامے تحریر کیے اخبارات میں کالم نگاری بھی کی اور پاکستان کی پہلی جاسوسی فلم ’’راز‘‘ کی کہانی بھی تحریر کی، جس پر انہیں بہترین کہانی نویس کا ’’نگار ایوارڈ‘‘ بھی عطا کیا گیا۔
سلیم احمد کے شعری مجموعوں میں ’’بیاض‘‘، ’’اکائی‘‘، ’’چراغِ نیم شب‘‘ اور ’’مشرق‘‘، تنقیدی مضامین کے مجموعوں میں ’’ادبی اقدار‘‘، ’’نئی نظم‘‘ اور ’’پورا آدمی‘‘، ’’غالب کون؟‘‘، ’’ادھوری جدیدیت‘‘، ’’اقبال ایک شاعر‘‘، ’’محمد حسن عسکری، آدمی یا انسان‘‘ شامل ہیں۔
انہوں نے یکم ستمبر 1983ء کو کراچی میں انتقال پائی۔