وکی پیڈیا کے مطابق مشہور مصنف، ادیب، نقاد اور شاعر فراق گورکھپوری (اصل نام رگوپتی سہائے) 28 اگست 1896ء کو گورکھپور میں پیدا ہوئے۔
آپ کا شمار بیسویں صدی کے اردو زبان کے صفِ اول کے شعرا میں ہوتا تھا۔ آپ انڈین سول سروس کے لیے منتخب ہوئے تھے، لیکن گاندھی جی کی تحریک عدم تعاون کی مخالفت میں استعفا دے دیا،جس کی پاداش میں آپ کو جیل جانا پڑا۔ اس کے بعد آپ نے اِلہ آباد یونیورسٹی میں انگریزی زبان کے لکچرر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ یہیں پر آپ نے اردو شاعری کی، جس میں آپ کی شہرہ آفاق کتاب ’’گلِ نغمہ‘‘ بھی شامل ہے ۔ اس کو ہندوستان کا اعلیٰ معیار ادب ’’گیان پیٹھ‘‘ انعام بھی ملا۔ اس کے علاوہ آپ آل انڈیا ریڈیو کے پروڈیوسر بھی رہے۔
بطورِ ممتاز شاعر آپ نے اردو شاعری کی اہم اصناف یعنی غزل، نظم، رباعی اور قطعہ میں طبع آزمائی کی۔آپ نے اردو نظم کی ایک درجن سے زائد اور نثر کی نصف درجن سے زائد جلدیں ترتیب دیں۔ ہندی ادبی اصناف پر متعدد جلدیں تحریر کیں۔ ساتھ ہی ساتھ انگریزی ادبی وثقافتی موضوعات پر چار کتابیں بھی لکھیں۔
فراق کا انتقال طویل علالت کے بعد 3 مارچ 1982ء کو 85 سال کی عمر میں نئی دہلی میں ہوا۔ میت اِلہ آباد لے جائی گئی جہاں دریائے گنگا اور دریائے جمنا کے سنگم پر آپ کی میت کو نذرِ آتش کیا گیا۔