معلومات کے حوالہ سے انگریزی کی مشہور ویب سائٹ "timeanddate.com” کے مطابق امریکہ کو دریافت کرنے والا مشہور بحری مہم جو کرسٹوفر کولمبس (Christopher Columbus) بیس مئی 1506ء کو انتقال کرگئے۔
وکی پیڈیا کے مطابق کرسٹوفر کولمبس جس نے 15ویں صدی میں امریکہ کو دریافت کیا۔ وہ 1451ء میں جنوا اٹلی میں پیدا ہوا۔ سپین کے قشتالوی مسیحی حکمرانوں کی ملازمت میں رہا۔ ملکہ ازابیلا (اسابِلا) اور فرڈینینڈ (فردیناند) نے اسے چھوٹے جہاز دیے، جن سے اس نے 1492ء میں امریکہ دریافت کیا۔ کولمبس کی اس دریافت نے دریافتوں، مہم جوئی اور نوآبادیوں کا ایک نیا سلسلہ کھولا اور تاریخ کے دھارے کو بدل دیا۔
کرسٹوفر کولمبس(کریستوفورہ کولومبو) نے اپنی وصیت میں کہا تھا کہ ان کو امریکہ میں دفن کیا جائے، لیکن 1506ء میں امریکہ میں کوئی خاطر خواہ چرچ موجود نہیں تھا۔ اس لیے ان کو ابتدائی طور پر سپین کے شہر میں دفنایا گیا۔ اس کے بعد ان کی لاش کو سیوِل میں دفنایا گیا۔ سنہ 1542ء میں ان کی لاش کو نکالا گیا اور سینٹو ڈومنگو (سانتو دومِنگو،جو آج کل ڈومینکن ریپبلک ہے ) میں دفنایا گیا۔ سترہویں صدی کے آخر میں سپین کے کچھ حصے پر بشمول سینٹو ڈومنگوپر فرانس کا قبضہ ہو گیا۔ کرسٹوفر کی لاش کو نکال کر کیوبا لایا گیا۔ جب کیوبا نے آزادی حاصل کی، تو ان کی لاش کو 1898ء میں سیوِل کے کتھیڈرل میں دفنایا گیا۔ کم از کم یہاں تک کوئی شک و شبہات نہیں ہیں، تاہم ڈومینکن ریپبلک میں کولمبس یادگار میں ایک بکس ہے جس میں ہڈیاں ہیں جن پر لکھا ہے ’’کرسٹوفر کولمبس۔‘‘ سائنس دانوں نے سیوِل میں جو لاش دفن کی گئی ہے، اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا، تو معلوم ہوا کہ وہ کولمبس کے بھائی ڈی ایگو کی ہے۔ دوسری جانب ڈومینکن ریپبلک میں لاش کا ڈی این اے کبھی نہیں لیا گیا۔