اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایک دفعہ سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے بارے میں فرمایا تھا کہ ’’ابوبکر صدیقؓ کے احسانات کا بدلہ میں نہیں دے سکتا۔ اس کی نیکیوں کا صلہ خدا ہی دے گا۔‘‘
جس ہستی کا ذکر قرآنِ کریم میں آئے اور جو یارِ غار اور صدیقِ اکبرؓ کے لقب سے متصف ہوں، ان کا درجہ اللہ کے ہاں واقعی بہت بلند ہوگا جب کہ آپؓ ’’افضل الخلائق بعدالانبیا‘‘ یعنی رسولوں کے بعد آپؓ تمام مخلوقات میں افضل ہیں۔‘‘
آپ کی تاریخِ وفات 22 جمادی الثانی بمطابق 5 فروری 2121ء ہے۔ اس دن کی مناسبت ہم آپؓ کے کچھ اقوال مبارک پیش کرتے ہیں۔
٭ ہر چیز کا اندازہ ہے مگر صبر کے ثواب کا کوئی اندازہ نہیں۔
٭ انسان خود عظیم نہیں ہوتا بلکہ اس کا کردار اسے عظیم بناتا ہے۔
٭ جو اللہ کے کاموں میں لگ جاتا ہے، اللہ اس کے کاموں میں لگ جاتا ہے۔
٭نفسانی خواہشات کے پیچھے بھاگنا فضول کام ہے۔
٭بدبخت ہے وہ شخص جو خود مرجائے اور اس کا گناہ زندہ رہے۔
٭ زندگی سادہ اور مختصر ہونی چاہیے، ورنہ قیامت کے دن حساب میں بڑی پریشانی ہوگی۔
٭مسلمانوں کی ذلت غریب ہونے میں نہیں بلکہ اسلام سے غافل ہونے میں ہے۔
٭ صدقہ غریب و فقیر کے سامنے عاجزی سے پیش کرو، یہ قبولیت کی نشانی ہے۔
٭جو جسم حرام رزق پر پلے، جنت کا حق دار نہیں ہوگا۔
٭اس دن پر آنسو بہا جو تیری عمر سے کم ہوگیا اور اس میں نیکی نہ کی۔
٭ زبان کو شکوہ شکایت سے محفوظ رکھ، راحت نصیب ہوگی۔
٭وہ عمل جو بغیر علم کے ہو اسے بیمار سمجھو اور وہ علم جو بغیر عمل کے ہو اسے بیگار جانو۔
٭جس پر نصیحت عمل نہ کرے، سمجھ لو اس کا دل ایمان سے خالی ہے۔
٭عاجز وہ ہے جس کا کوئی دوست نہ ہو۔
٭آنکھ دل کا دروازہ ہے۔ اس کی حفاظت کرو۔ کیوں کہ تمام آفات اسی راستے سے داخل ہوتی ہیں۔
٭زیادہ ہنسنا موت سے غفلت کی نشانی ہے۔
٭ہرشے کا ایک حسن ہے اور نیکی کا حسن یہ ہے کہ اسے فوری کی جائے۔
٭شریف آدمی علم پاکر متواضع ہوجاتا ہے، لیکن رذیل آدمی علم حاصل کرکے متکبر بن جاتا ہے۔
٭جو علما امیروں کے پاس جاتے ہیں وہ خدا کے دشمن ہیں اور جو اُمرا علما کے پاس جائیں خدا کے دوست ہیں۔
٭دنیا تھوڑی حاصل کرو، تاکہ آزادانہ زندگی بسر کرسکو۔
٭امیر تکبر کرے تو برا ہے، غریب تکبر کرے تو زیادہ برا ہے۔
خلیفہ اول ؓ کے یہ بصیرت افروز اقوال بلاشبہ حکمت و دانائی اور فہم و فراست سے بھر پور ہیں، جو دنیاوی و اُخروی نجات کا بحرِ بیکراں ہیں۔
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو، آمین!
……………………………………………………..
لفظونہ انتظامیہ کا لکھاری یا نیچے ہونے والی گفتگو سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی اپنی تحریر شائع کروانا چاہتے ہیں، تو اسے اپنی پاسپورٹ سائز تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بُک آئی ڈی اور اپنے مختصر تعارف کے ساتھ editorlafzuna@gmail.com یا amjadalisahaab@gmail.com پر اِی میل کر دیجیے۔ تحریر شائع کرنے کا فیصلہ ایڈیٹوریل بورڈ کرے گا۔