برکت کے اصل معنی افزائش کے ہیں۔ رمضان کے مہینے کو مبارک مہینا اس لیے کہا گیا ہے کہ اس کے اندر بھلائیاں نشو و نما پاتی ہیں اور نیکیوں کو افزونی نصیب ہوتی ہے۔ اس کے برعکس برائیاں بڑھنے کے بجائے سکڑتی چلی جاتی ہیں اور ان کی ترقی رُک جاتی ہے۔
ماہِ رمضان کے بزرگ یا برکت ہونے کا مفہوم یہ نہیں کہ اس کے دنوں، گھنٹوں یامنٹوں میں فی نفسہٖ کوئی ایسی برکت شامل ہے جو لوگوں کو خود بخود حاصل ہوجاتی ہے، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس مہینے میں اللہ تعالیٰ تمہارے لیے ایسے مواقع پیدا کردیتا ہے جن کی بدولت تم اس کی بے حد و حساب برکات سے فائدہ اٹھا سکتے ہو۔ اس مہینے میں ایک آدمی اللہ تعالیٰ کی جتنی زیادہ عبادت کرے گا اور نیکیوں کے جتنے زیادہ کام کرے گا، وہ سب اس کے لیے زیادہ سے زیادہ روحانی ترقی کا وسیلہ بنیں گے۔ اس لیے اس مہینے کے بزرگ اور بابرکت ہونے کا مطلب درحقیقت یہ ہے کہ اس کے اندر تمہارے لیے برکتیں سمیٹنے کے بے شمار مواقع فراہم کر دیے گئے ہیں۔
("درسِ مشکوٰۃ سے انتخاب رمضان کی برکات” از سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ، صفحہ نمبر 2 اور 3 سے انتخاب)