مکاتب کے درمیان اس حوالے سے اتفاق ہے کہ شدید پیاس میں مبتلا شخص روزہ توڑ سکتا ہے، اور اگر وہ بعد میں چھوڑے ہوئے روزے پورے کرسکتا ہو، تو کفارہ کے بغیر ایسا کرنا واجب ہوگا۔ حنفی، حنبلی، شافعی اور مالکی مکاتب اِسی رائے کے حامل ہیں۔ جعفریوں کی نظر میں ایسا شخص ایک مسکین کو بطورِ کفارہ کھانا کھلائے گا۔
شدید بھوک کے معاملے میں مکاتب کی آرا مختلف ہیں کہ آیا پیاس کی طرح شدید بھوک بھی روزہ توڑنے کی وجہ بن سکتی ہے یا نہیں؟ حنفی، حنبلی، شافعی اور مالکی مکاتب کے مطابق بھوک اور پیاس ایک چیز ہیں اور دونوں صورتوں میں روزہ توڑنے کی اجازت ہے۔ جعفری کہتے ہیں کہ شدید بھوک لگنے کی بنیاد پر روزہ توڑنے کی اجازت نہیں، بہ شرط یہ کہ بیماری کا اندیشہ نہ ہو۔ (’’اسلامی شریعت کا انسائیکلو پیڈیا‘‘ از لیلہ بختیار، ترجمہ یاسر جواد مطبوعہ ’’نگارشات‘‘، پہلی اشاعت 2008ء، صفحہ نمبر 131 سے انتخاب)