مالکی، شافعی اور حنبلی مکاتب، سفر کے دوران میں ظہر اور عصر یا مغرب و عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ بالفاظِ دیگر دو نمازیں پہلی یا دوسری نماز کے وقت پر پڑھی جاسکتی ہیں یعنی ظہر کے وقت عصر کی پیشگی اور عصر کے وقت ظہر کی مؤخر نماز پڑھنا ممکن ہے۔
اس حوالہ سے حنفی مکتبہ کہتا ہے کہ کسی بھی صورت حال میں سفر میں ہونے کو بنیاد بنا کر دو فرض نمازیں اکھٹی ادا کرنادرست نہیں۔
(’’اسلامی شریعت کا انسائیکلو پیڈیا‘‘ از لیلہ بختیار، ترجمہ یاسر جواد مطبوعہ ’’نگارشات‘‘، پہلی اشاعت 2018ء، صفحہ 123 سے انتخاب)