منصف خان سحابؔ اپنی کتاب ’’نگارستان‘‘ کے صفحہ نمبر 361 پر رقم کرتے ہیں:
رپورتاژ (Reportage) فرانسیسی زبان کالفظ ہے جس کے معنی’’اطلاع‘‘ یا ’’خبر‘‘ کے ہیں۔
رپورتاژ ایک قسم کی رپورٹ ہے۔ اس میں مصنف پیش آمدہ واقعات کو بیان کرتا ہے۔ داخلی اور خارجی کیفیات دونوں کو بیان کردیا جاتا ہے۔ یہ سوانح عمری کے لیے بھی بنیادی مأخذ کا کام دیتی ہے۔
رپورتاژ سے تاریخ بھی مرتب کی جاتی ہے۔
جب کہ ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم اپنی تالیف ’’اصنافِ اُردو‘‘ کے  صفحہ نمبر 79 پر اس حوالہ سے رقم طراز ہیں:
رپورتاژ کا رشتہ انگریزی لفظ "Report” اور فرانسیسی لفظ "Reportage” سے بنتا ہے۔
اُردو ادب کی بعض دیگر اصناف مثلاً ناول، افسانہ، ڈراما وغیرہ کی طرح اسے بھی مغرب ہی سے درآمد کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر اعجاز حسین کے خیال کے مطابق ’’رپورتاژ، اُردو میں ہی نہیں بلکہ باقی دنیا میں بھی اپنی خصوصیات کے لحاظ سے تازہ وارد ہے۔‘‘
اصطلاح میں رپورتاژ اس تحریر کو کہتے ہیں جس میں کسی علمی یا ادبی جلسے کی روداد یا کسی مشاعرے کی رپورٹ یا کسی حادثے یا واقعے (جنگی یا غیر جنگی) کا آنکھوں دیکھا حال بڑی صداقت اور ادبیت کے ساتھ بیان کیا جائے۔
رپورتاژ کی ہیئت (Form) ڈائری اور سفرنامے کی ہوتی ہے۔ اس میں بھی ڈائری اور سفرنامے کی طرح صیغۂ واحد متکلم (مَیں) کا استعمال ہوتا ہے۔
رپورتاژ مختصر ضخامت کا بھی ہوسکتا ہے اور بڑی ضخامت کا بھی۔ اس کا دار و مدار موضوع اور واقعہ پر ہے۔