ادب برائے ادب میں حسن، جمالیات اور داخلی جذبات کو ملحوظِ خاطر رکھا جاتا ہے۔
ادب برائے ادب میں سیاسی وسماجی مسائل کو فن کا موضوع نہیں بنایا جاتا۔
ادب برائے ادب کے علم بردار، ادب کے اظہار میں مقصدیت اور کسی بھی قسم کی سماجی ومعاشی اِفادیت کے خلاف ہیں۔
لسنگ کیLaokoon (1766ء) کے ذریعہ اس نظریے کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں ادب برائے ادب کا تصور فرانس میں مقبول ہو گیا۔ 19ویں صدی میں ’’آسکر وائلڈ‘‘ اور ’’والٹر پیٹر‘‘ نے اسے تحریک کی شکل دلائی۔ فن عبارت ہے تخلیقِ حسن سے اور حسن اوّل و آخر مسرت رسانی سے مشروط ہے۔
(ڈاکٹر محمد اشرف کمال کی تالیف ’’تنقیدی نظریات اور اصطلاحات‘‘ کے صفحہ نمبر 166 اور 167 سے انتخاب)