ادب میں تخیل اور کسی ہیئت کا خیال رکھا جاتا ہے۔ ادب کا بنیادی مقصد جمالیاتی ذوق کی تسکین، مسرت بہم پہنچانا اور حسن آفرینی ہے۔ ادب میں ایسے ذرائع اظہار و بیاں استعمال کیے جاتے ہیں، جن سے قاری کا ذوق تسکین پاتا ہے۔
بقولِ ژاں پال سارتر: ’’بات کہنے کے ڈھنگ کا انتخاب ہی کسی کو ادیب بناتا ہے۔‘‘
ادب، روداد ہے انسان کے دل و دماغ پر خارجی ،موجودات کے نقوش و اثرات کی اور ان خیالات کی جو اُن نقوش و اثرات کے ذریعے اس کے دل میں پیدا ہوئے۔
ادب وہ نثری یا شعری تحریر ہے جس میں کوئی ادیب اپنے لطیف خیالات و احساسات اور داخلی یا خارجی جذبات کو منتخب، دلکش اور خوبصورت الفاظ کی خوبصورت ترتیب کے ذریعے بیان کرے۔
(ڈاکٹر محمد اشرف کمال کی تالیف ’’تنقیدی نظریات اور اصطلاحات‘‘ کے صفحہ نمبر 166 سے انتخاب)