کہاوت طے شدہ اور قابلِ حفظ الفاظ میں بیان کردہ ایک ایسا مختصر اور معروف عوامی جملہ ہوتا ہے جس میں دانش، سچائی، اخلاقی تعلیم اور روایتی نقطۂ نظر استعاراتی انداز میں پائے جاتے ہیں اور جو نسل درنسل منتقل ہوتا ہے۔ مثلاً ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا، جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں، یہ منھ اور مسور کی دال وغیرہ۔
محاورہ کم از کم دو الفاظ پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ مجازی معنوں میں ہوتا ہے۔ اس میں مصدر کا ہونا لازمی ہے۔ مثلاً دل جلنا، آنکھیں چار ہونا، دل میں لڈو پھوٹنا وغیرہ۔
(ماہنامہ اخبارِ اردو، جولائی 2019ء میں شائع شدہ پروفیسر ڈاکٹر رؤف پاریکھ کے تحقیقی مقالہ ’’ضرب المثل اور اُردو میں ضرب المثل کی لغات‘‘، صفحہ 10 سے مقتبس)