خواب اور بیداری کے حوالہ سے مراقبہ (Meditation) کی تعریف کی جائے، تو کہا جائے گا کہ مراقبہ بیدار رہتے ہوئے خواب کی دنیا میں سفر کرنے کا نام ہے۔
بالفاظِ دیگر مراقبہ اس عمل کا نام ہے، جس میں آدمی خواب کی کیفیت کو اپنے اوپر طاری کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن اس کا شعور بیدار رہتا ہے۔
مراقبہ میں وہ تمام حالات پیدا کر دیے جاتے ہیں، جن سے کوئی شخص حواس کی تبدیلی کے وقت گذرتا ہے۔ آنکھیں بند کرکے سانس کی رفتار آہستہ کر لی جاتی ہے۔ اعضائے جسمانی کو ڈھیلا چھوڑ دیا جاتا ہے، تاکہ جسم غیر محسوس ہوجائے۔ ذہنی طور پر انسان تمام افکار و خیالات سے ذہن ہٹا کر ایک تصور کی طرف متوجہ رہتا ہے۔
اگر مراقبہ کرنے والے کسی شخص کو دیکھا جائے، تو بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ ایک آدمی آنکھیں بند کیے سو رہا ہے، لیکن فی الحقیقت اس کا شعور اس طرح معطل نہیں ہوتا جیسا کہ خواب میں ہوتا ہے، چناں چہ مراقبہ میں آدمی بیدار رہتے ہوئے اس کیفیت میں داخل ہوجاتا ہے، جو خواب دیکھتے ہوئے طاری ہوتی ہے۔ جوں ہی شعوری حواس پر سکتہ طاری ہوتا ہے، بیداری کے حواس پر خواب کے حواس کا غلاف چڑھ جاتا ہے۔ اس حالت میں آدمی اپنے ارادہ سے ان تمام قوتوں اور صلاحیتوں کو استعمال کرسکتا ہے، جو خواب میں کام کرتی ہیں۔ (ماہنامہ ’’قلندر شعور‘‘ جون 2019ء، صفحہ 60 سے ماخوذ)