ایک دفعہ شوکت تھانوی سخت بیمار پڑے، یہاں تک کہ ان کے سر کے بال جھڑ گئے۔ دوست احباب ان کی عیادت کو پہنچے اور بات چیت کے دوران میں ان کے گنجے سر کو بھی دیکھتے رہے، سب کو متعجب دیکھ کر شوکت تھانوی بولے: ’’ملک الموت آئے تھے، صورت دیکھ کر ترس آگیا، صرف سر پر ایک چپت رسید کرکے چلے گئے۔‘‘
(ڈاکٹر علی محمد خان کی کتاب کِشتِ زعفران مطبوعہ الفیصل پہلی اشاعت فروری 2009ء، صفحہ نمبر 144 سے انتخاب)