ایک مشاعرے میں فراقؔ گورکھپوری کی موجودگی میں ایک نوجوان شاعر نے مشاعرے میں ان کی زمین میں غزل پڑھی، جس میں ان کا ایک شعر شامل تھا۔ مشاعرے کے بعد فراقؔ نے اسے اپنے پاس بلایا اور کہا: "میاں، یہ کیا؟ تم نے میرا شعر اپنی غزل میں ٹانک لیا؟”
نوجوان شاعر نے لاپروائی سے جواب دیا: "خیال سے خیال ٹکرا گیا ہوگا۔”
فراقؔ طیش میں آگئے اور بولے: "یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک سائیکل ہوائی جہاز سے ٹکرا جائے!”
(ڈاکٹر علی محمد خان کی کتاب کِشتِ زعفران مطبوعہ الفیصل پہلی اشاعت فروری 2009ء، صفحہ نمبر 135-36سے انتخاب)