اخترؔ شیرانی شراب کے نشے میں دھت تھے کہ اچانک ساحرؔ لدھیانوی اور شورش کاشمیری مل گئے۔ ساحرؔ نے نہایت عقیدت سے اخترؔ کو سگریٹ پیش کیا، تو اخترؔ صاحب سگریٹ کے لمبے لمبے کش لگاتے ہوئے جھوم کر بولے: "مجھے دو چیزوں سے بے حد پیار ہے۔”
ساحرؔ اور شورش ہمہ تن گوش ہوگئے اور اخترؔ نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا: "س اور ش سے…… س یعنی سگریٹ اور ش یعنی شراب۔”
پھر دوسرے ہی لمحے ساحرؔ اور شورش کی طرف نظر ڈالتے ہوئے بولے: "اور صرف یہی نہیں، س یعنی ساحرؔ اور ش یعنی شورش سے بھی۔” (ڈاکٹر علی محمد خان کی کتاب "کِشتِ زعفران” مطبوعہ "الفیصل” پہلی اشاعت فروری 2009ء، صفحہ نمبر 162 اور 163 سے انتخاب)