مشرقی علمیات کے ماہرین نے علوم کو دو بنیادی حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ ایک حصہ علوم منقولہ کہلاتا ہے جب کہ دوسرا معقولہ۔
علومِ منقولہ:۔ یہ قرآن، حدیث، علمِ لغت، علمِ معانی، صرف و نحو، علمِ اشتقاق اور تفسیر کو کہا جاتا ہے۔ ان سب علوم کے مأخذات "منقول” یعنی قرآن و حدیث سے ہیں۔
علومِ معقولہ:۔ وہ علوم جن کی بنیاد انسان کی عقلیت پر ہے۔ ریاضی، طبیعات، فلسفہ، منطق وغیرہ علومِ معقولہ ہیں۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف "ادبی اصطلاحات” مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن، صفحہ نمبر 133 سے انتخاب)