اُردو زبان نے جب علمی و ادبی موضوعات کو بیان کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی، تو اسے "اُردوئے معلّی” کہا گیا۔
اس حوالہ سے کہا جاتا ہے کہ مغل فرماں روا "شاہ جہاں” نے اُردو کو آگرے کی پرانی سے الگ پہچان دینے کے لیے اسے یہ خطاب (اردوئے معلّی) دیا۔
اُردوئے معلّی قدیم دہلی کے باہر آباد ہونے والے نئے شہر اُردو محلہ میں بولی جانے والی زبان کو کہا گیا ہے۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ادبی اصطلاحات مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن صفحہ نمبر 36 سے انتخاب)