بنیادی طور پر "انارکی” (Anarchy) سیاسیات و مدنیّت کی اصطلاح ہے۔ جب کسی خطۂ زمین میں کوئی قانون نہ ہو، قانونی ادارے تعطل کا شکار ہوں اور کسی شخص کا راج نہ ہو، تو یہ ’’انارکی‘‘ (نراجیت) ہے۔ بالفاظِ دیگر "No Man’s Rule” کو ’’انارکی‘‘ کہتے ہیں۔
انارکی کی اصطلاح مدنیّت و سیاسیات میں جن معنوں میں استعمال ہوتی ہے، انہی معنوں میں ادب نے اسے قبول کر لیا ہے۔ ’’نراجیت‘‘ دراصل انارکسزم کا ترجمہ ہے۔ انارکی کا ترجمہ ’’نراج‘‘ کیا گیا ہے۔
یہ سیاسی نظریہ کہ حکومت حاکمانہ اقدار کے تصور کے بغیر ہو، ’’نراجیت‘‘ کہلاتا ہے اور یہ نظریہ رکھنے کو ’’نراجیت پسند‘‘ کہتے ہیں۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ادبی اصطلاحات مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن صفحہ نمبر 171 سے انتخاب)