ایک امریکن پروفیسر ایک بھکشو کے پاس حاضر ہوا اور اسے کہا کہ وہ بدھ ازم کے بارے میں جاننا چاہتا ہے۔ بھکشو نے کچھ دیر اس کا جائزہ لیا، چائے منگوائی اور ایک پیالی میں چائے ڈالنا شروع کر دی۔ کچھ دیر بعد پیالی بھر گئی اور چائے کناروں سے باہر گرنا شروع ہوگئی۔ پروفیسر چلایا: "جناب! بس کیجیے۔ پیالی میں مزید چائے کی گنجائش نہیں رہی۔” بھکشو نے فوری جواب دیا، "بالکل اسی طرح تمہارا دماغ بھی پہلے سے بہت زیادہ نظریات اور خیالات سے بھرا ہوا ہے۔ اس میں بھی مزید خیالات اور باتوں کی گنجائش نہیں۔ پہلے تم اپنا دماغ خالی کرو۔ پھر میں تمہیں بدھ ازم کے بارے میں بتاؤں گا۔”
ہمیں بھی اپنے دماغ کا 6 سے 9 فیصد نئے خیالات کی آمد کے لیے خالی رکھنا چاہیے۔ (احمد فرہاد کی ترجمہ و تالیف شدہ کتاب ’’کامیابی‘‘ مطبوعہ ’’رُمیل ہاؤس آف پبلی کیشنز‘‘ پہلی جلد، صفحہ نمبر192 سے انتخاب)