متتابع کے لغوی معنی پے در پے آنے کے ہیں۔ جب شعر میں مسلسل بات سے بات نکالی جائے، تو یہ صنعت پیدا ہوتی ہے، یعنی جب ایک بات سے دوسری اور دوسری سے تیسری نکالی جائے، تو اسے صنعتِ متتابع کہتے ہیں۔ مثال کے طور پر پروین شاکر کا یہ شعر دیکھیے:
بات وہ آدھی رات کی، رات وہ پورے چاند کا
چاند بھی عین چیت کا، اس پر ترا جمال بھی
پہلی بات رات پر ختم, دوسری رات سے شروع ہوتی ہے، دوسری بات چاند پر ختم اور تیسری چاند سے شروع ہوتی ہے۔
(’’ارتباطِ حرف و معنی‘‘ از ’’عاصم ثقلینؔ‘‘، پبلشرز ’’فکشن ہاؤس، لاہور‘‘، سنہ اشاعت 2015ء، صفحہ نمبر 90 سے انتخاب)