جب کسی شے کے بیان میں مبالغہ پیدا کرنے کے لیے شاعر کلام میں کسی بات پر تعجب کا اظہار کرے، تو اسے صنعتِ تعجب کہا جاتا ہے۔مثال کے طور پر احمد ندیمؔ قاسمی کا یہ شعر ملاحظہ ہو:
حیران ہوں کہ دار سے کیسے بچا ندیمؔ
وہ شخص تو غریب و غیور انتہا کا تھا
تعجب، دار سے بچنے پر اور مبالغہ غربت اور غیرت کے بیان میں ہے۔
(’’ارتباطِ حرف و معنی‘‘ از ’’عاصم ثقلینؔ‘‘، پبلشرز ’’فکشن ہاؤس، لاہور‘‘، سنہ اشاعت 2015ء، صفحہ نمبر 125 سے انتخاب)