پہلا مصرع جس لفظ پر ختم ہو دوسرے مصرعے کے آغاز میں وہی لفظ لایا جائے، تو اسے علمِ بدیع کی اصطلاح میں "صنعتِ قِطار البعیر” کہتے ہیں، مثلاً ظفرؔ کا یہ شعر ملاحظہ ہو:
ہوگیا جس دن سے اپنے دل پہ اس کو اختیار
اختیار اپنا گیا، بے اختیاری رہ گئی
(ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی تالیف "ادبی اصطلاحات کا تعارف” مطبوعہ "اسلوب لاہور”، اشاعتِ اول، مئی 2015ء، صفحہ 377 سے انتخاب)