اشعار میں اعداد کا بالترتیب یا بلاترتیب ذکر کرنا صنعتِ سیاق الاعداد یا سیاقت الاعداد کہلاتا ہے، جیسے:
وائے قسمت ایک گالی کی ہوئیں دو تین چار
وقت گفتن جب زباں پہ اس کے لکنت آگئی
مذکورہ صنعت کی ایک اور مثال ملاحظہ ہو:
ایک، دو، تین، چار، پانچ، چھے، سات
آٹھ، نو، دس تلک تو تھی اک بات
(ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی تالیف ’’ادبی اصطلاحات کا تعارف‘‘ مطبوعہ ’’اسلوب، لاہور‘‘ اشاعتِ اول مئی 2015ء، صفحہ 301 سے انتخاب)