محاکات (Picturesque Imagery) ایک شعری اصطلاح ہے۔
’’تصویر‘‘ رنگ و نقش کی دنیا میں اور ’’محاکات‘‘ صوت و حرف کے جہاں میں ایک ہی نوع کی چیزیں ہیں۔
کسی چیز، حالت یا کیفیت کا اس طرح بیان کہ اس کی تصویر سننے پڑھنے والے کی آنکھوں میں پھر جائے ’’محاکات‘‘ ہے۔
مصور بھی بعض اوقات ایسی تصویر بنا دیتا ہے کہ اس کے جذبات و کیفیات جھلکتے ہیں۔ ’’مانی‘‘ نے انگوروں کا ایک گھچا اس فن کاری سے بنایا تھا کہ توتے اور چڑیاں اس پر چونچیں مارتے تھے۔
لیکن محاکات، تصویر سے ہزاروں قدم آگے کی چیز ہے۔
غم، حیرت، خوشی، غصہ، نفرت، استعجاب، تفکر، بے تابی جیسے مجرد جذبات کو لفظوں کے ذریعے تصویر بنا دینا ’’محاکاتی قوت‘‘ کا کام ہے۔
محاکات کو منظر کشی یا امیجری بھی کہہ سکتے ہیں۔
شبلی کا خیال ہے کہ شاعری دو چیزوں ’’تخیل‘‘ اور ’’محاکات‘‘ کے مجموعے کا نام ہے۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ’’ادبی اصطلاحات‘‘ مطبوعہ ’’نیشنل بُک فاؤنڈیشن‘‘، اشاعتِ چہارم مارچ، 2017ء، صفحہ نمبر 158سے انتخاب)