ہجو (Lampoon) شعری صنف ہے اور مطائبات کے قبیلے کا فرد ہے۔ یہ وہ متروک (فراموش شدہ) صنفِ شاعری ہے جس میں شاعر کسی شخص یا حریف کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرتا ہے۔ اس کی شخصیت کے کمزور اور مضحکہ خیز پہلو تلاش کرکے ان کو بڑھا چڑھا کر بیان کرتا ہے۔
ہجو کو قصیدے کا متضاد سمجھنا چاہیے کہ قصیدہ کسی شخص کی توصیف کرتا ہے جب کہ ہجو کسی کی تحریف و تعریض اور تنقیص کا نام ہے۔
عربی میں کئی ایسی ہجویات لکھی گئیں کہ "صاحبِ موضوع” رسوائے شہر اور بدنامِ زمانہ ہوگیا۔
اردو میں سوداؔ کی ہجو گوئی معروف ہے۔
جدید دور میں یہ صنف زیرِ مشق نہیں رہی۔ ہجو کا موضوع کوئی شخص ہی نہیں، اشیا بھی ہوسکتی ہیں۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ادبی اصطلاحات مطبوعہ نیشنل بُک فاؤنڈیشن، اشاعتِ چہارم مارچ، 2017ء، صفحہ نمبر 180 سے انتخاب)