کافی پنجابی زبان کی وہ صنفِ شاعری ہے جو صوفیانہ خیالات کے اظہار کے لیے سب سے زیادہ مقبول ہے۔
بعض محقق لفظ ’’کافی‘‘ کا ماخذ قافیہ بتاتے ہیں جب کہ موسیقی کے دانا اسے ـ’’راگ‘‘ گردانتے ہیں اور اس کے معنی ــ’’تکمیل‘‘ یعنی ’’بس،پورااور مکمل ‘‘مراد لیتے ہیں۔
بہر حال ’’کافی‘‘ متصوفانہ موضوعات کے لیے اختیار کی جاتی ہے۔
پنجابی ادب میں بلھے شاہ، خواجہ غلام فرید اور شاہ حسین کی کافیاں مشہور ہیں۔ کافی تارک الدنیا، سنسار سے تیاگ اختیار کرنے والے صوفیا اور درویشوں کا کلام ہے جو دنیا سے بے تعلقی و بے اعتنائی کا سبق دیتے ہیں۔
(پروفیسر انور جمال کی تصنیف ’’ادبی اصطلاحات‘‘ مطبوعہ ’’نیشنل بُک فاؤنڈیشن‘‘، صفحہ نمبر 145 سے انتخاب)