مشہور ماہرِ علمِ بشریات ’’لیوی اسٹراؤس‘‘کے بقول انسان کی تاریخ کو غذا کے حساب سے تین ادوار میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
پہلا دور: ابتدائی زمانہ، کہ جس میں وہ چیز کو کچا کھا جاتا تھا۔
دوسرا دور: پھر وہ زمانہ آیا کہ آگ کو دریافت کیا گیا اور انسان گوشت و دوسری اشیا کو بھون کر کھانے لگا۔
تیسرا دور: تیسرے عہد میں انسان نے انہیں چیزوں کو اُبال کر کھانا سیکھا۔
ان تینوں مرحلوں میں انسانی تہذیب کی ترقی کا پتا چلتا ہے کہ جیسے جیسے وہ اپنی غذا کو بہتر اور خوش ذائقہ بناتا چلا گیا، اسی طرح اس کی جسمانی اور ذہنی حالت پر اس کا اثر پڑتا چلا گیا۔ (ڈاکٹر مبارک علی کی کتاب ’’تاریخِ کھانا اور کھانے کے آداب‘‘ مطبوعہ ’’تاریخ پبلی کیشنز لاہور‘‘ پہلی جلد 2013ء، صفحہ 7 سے انتخاب)