ہند میں مختلف اقوام و ملل کے آنے کا سراغ بہت قدیم زمانے تک پایا جاتا ہے۔ حیوانی اور نیم انسانی دور سے متعلق تو کوئی خاص سراغ موجود نہیں لیکن انسانی مرحلے میں یہاں سب سے پہلے جو لوگ دیکھے گئے ہیں، وہ سیاہ رنگت کے پست قامت لوگ تھے۔ یہ لوگ اس دور سے تعلق رکھتے ہیں جب انسان نے بطورِ انسان کے کچھ نہیں سیکھا تھا۔ ان کی زندگی کا انحصار جانوروں کی طرح قدرتی خوراک پر ہوتا تھا، نہ یہ لوگ کچھ بنا سکتے تھے، نہ بو سکتے تھے اور نہ ہی یہ اپنی رہائش (گھر) کسی بھی شکل بنانا جانتے تھے۔ اس نسل کو عام طور پر حبشی یا ’’نیگریٹو‘‘ نسل کہا جاتا ہے۔ ان کے بارے میں مشہور ہندی عالم سینتی کمار چٹر جی کا کہنا ہے: ’’یہ لوگ اتنے بے استعداد اور بے صلاحیت تھے کہ ان کے آثار تو کیا یہ خود کو بھی آنے والی نسلوں کے سیلاب میں برقرار نہیں رکھ پائے۔ نہ ان کو زراعت آتی تھی، نہ شکار جانتے تھے۔ پتھر کے ہتھیار بھی نہیں بنا سکتے تھے۔ ممکن ہے قدرتی طور پر ترشے ہوئے پتھر استعمال کرتے ہوں۔‘‘ (بحوالہ: آریائی زبان)
(سعد اللہ جان برقؔ کی کتاب "پشتون اور نسلیاتِ ہندوکش” مطبوعہ سانجھ پبلی کیشن صفحہ نمبر 23 2تا 23 3سے انتخاب)