ایک آن لائن جریدے میں "احمد سلیم” کی تحریر چھپی ہے جس میں ایسے کچھ علامات کی نشان دہی کی گئی ہے جس سے کینسر کا مرض لاحق ہونے کا خدشہ ظاہر ہوتا ہے۔ احمد سلیم لکھتے ہیں کہ مسلسل کھانسی، ایسا زخم جو ٹھیک نہ ہو، بغیر کسی وجہ کے وزن میں کمی اور مثانہ کی عادات میں تبدیلی بہ ظاہر بے ضرر اور زندگی کے حقایق میں سے ایک لگتے ہیں، مگر یہ جان لیوا مرض کینسر کی علامات بھی ہوسکتے ہیں۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ کینسر ریسرچ یو کے کی تحقیق کے دوران میں اس جان لیوا مرض کی دس ایسی علامات بیان کی گئی ہیں، جس سے اس کی تشخیص کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ان علامات کو اکثر افراد عمر بڑھنے کے اثرات کا حصہ سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں، حالاں کہ ان پر توجہ دی جانی چاہیے۔ یہ علامات درج ذیل ہیں:
1۔ مسلسل کھانسی یا آواز کا بیٹھ جانا پھیپھڑوں کے کینسر کا عندیہ ہوسکتا ہے۔
2۔ جسم پر تِل کا مقام اچانک تبدیل ہوجانا جلد کے کینسر کی علامت ثابت ہوسکتا ہے۔
3۔ آنتوں کی عادت میں مسلسل تبدیلی، آنتوں کے کینسر کی جانب اشارہ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
4۔ ایسا زخم جو ٹھیک نہ ہو رہا ہے، خاص طور پر منھ کے اندر تو یہ منھ کے کینسر کی مضبوط علامت ہوسکتی ہے۔
5۔ نگلنے میں مسلسل مشکل کا ایک مطلب کسی فرد میں خوراک کی نالی میں کینسر بھی ہوسکتا ہے۔
6۔ بغیر کسی وجہ کے وزن میں کمی متعدد اقسام کی کینسر کا عندیہ ہوسکتی ہے۔
7۔ مثانہ کی عادات میں مسلسل تبدیلی مردوں میں مثانہ کے کینسر کی نشانی ہوسکتی ہے۔
8۔ بغیر کسی وجہ کے جسم پر گومڑ یا گلٹی کا ابھر آنا اس جان لیوا مرض کی متعدد اقسام کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
9۔ بغیر کسی وجہ کے مسلسل درد کا احساس مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بھی ہوسکتا ہے، جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ تکلیف جسم کے کس حصے میں ہو رہی ہے ۔
10۔ بلاوجہ خون کا بہنا آنتوں یا گردن کے کسی حصے میں کینسر کی وجہ بھی ہوسکتا ہے۔